اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ . اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ . بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم .

بچوں کی دینی تربیت: والدین کی پہلی ذمہ داری

5/9/20251 min read

boy wearing gray vest and pink dress shirt holding book
boy wearing gray vest and pink dress shirt holding book

آج کے تیز رفتار دور میں ہم بچوں کو دنیاوی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں، مگر دینی تربیت کو اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ یاد رکھیں! بچے سب سے پہلے اپنے والدین سے سیکھتے ہیں، اور وہی ابتدائی کردار ان کے دین و ایمان کی بنیاد رکھتا ہے۔

اگر ہم بچوں کو نماز، قرآن، سچائی، ادب اور اخلاق کا سبق گھر سے ہی دینا شروع کر دیں، تو مدرسہ ان کی تربیت کو مزید نکھار سکتا ہے۔
ورنہ اساتذہ اور مدرسہ تنہا کچھ نہیں کر سکتا جب تک گھر کا ماحول ان کا ساتھ نہ دے۔

چند سادہ نکات:

  • بچوں کے سامنے خود نماز پڑھیں

  • قرآن کریم کی تلاوت ان کے سامنے کریں

  • جھوٹ، غیبت اور فضول باتوں سے پرہیز کریں

  • بچوں سے نرمی اور محبت کے ساتھ بات کریں

🌱 یاد رکھیں: دینی تربیت صرف مدرسے کی نہیں، والدین کی بھی اہم ذمہ داری ہے۔
مل کر ہم ایک نیک نسل تیار کر سکتے ہیں، ان شاء اللہ۔

📌 مزید تربیتی تحریروں کے لیے ہمارا بلاگ باقاعدگی سے ملاحظہ فرمائیں۔
📅 اگلی پوسٹ: "نماز کا شوق کیسے پیدا کریں؟" – اگلے جمعہ کو!