اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ . اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ . بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم .
قرآن کے پیغام تک رسائی کی رہگزر: کنزالایمان اور کنز العرفان کے ہمسفر
آج کے تیز رفتار دور میں قرآن کی حقیقی تعلیمات تک رسائی کے لیے آسان زبان میں تراجم اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس بلاگ میں ہم اردو کے دو مشہور تراجم، "کنزالایمان" اور "کنز العرفان" کا تعارف کروا رہے ہیں، جو ایک ہی مشترکہ اصول پر قائم رہتے ہوئے اپنے اپنے انداز میں قرآن پاک کے درست پیغام کو ہمارے دلوں تک پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔
محمد مظاہر اشرف
11/8/20241 min read
کنزالایمان: ایک ادبی شاہکار اور قرآن کا عظیم پیغام
قرآن پاک کے اردو تراجم میں اگر کسی ترجمے کو نمایاں حیثیت حاصل ہے تو وہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا "کنز الایمان" ہے۔ یہ ترجمہ نہایت پختہ اور گہری اردو میں ہے، جسے پڑھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم ایک علمی اور ادبی سرزمین پر قدم رکھ رہے ہیں۔ کنزالایمان نے اپنے وقت میں مسلمانوں کو قرآن کا پیغام ان کی زبان میں پہنچانے میں نمایاں کردار ادا کیا، مگر اس کے الفاظ اور اسلوب کی بنا پر، آج کے دور میں یہ ترجمہ عام قارئین کے لیے کبھی کبھار مشکل بن جاتا ہے۔
کنز العرفان: آسان اور عام فہم زبان میں قرآن کا پیغام
اسی ضرورت کے پیش نظر مفتی محمد قاسم عطاری نے "کنز العرفان" کے نام سے ایک نیا ترجمہ پیش کیا۔ یہ ترجمہ "کنزالایمان" کی اصل روح کو برقرار رکھتے ہوئے سادہ اور عام فہم زبان میں کیا گیا ہے۔ "کنز العرفان" میں جملوں کی ساخت اور اسلوب عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ہیں، تاکہ موجودہ نسل قرآن کا پیغام بہتر طور پر سمجھ سکے۔ اس ترجمے کی مثال یوں دی جا سکتی ہے جیسے چاند کی روشنی رات کی تاریکی میں رہنمائی کا کام کرتی ہے، کنز العرفان بھی لوگوں کے دل و دماغ کو قرآن کے حقیقی پیغام سے منور کر رہا ہے۔
دورِ حاضر میں فتنوں کے اندھیروں کو دور کرتی روشنی
آج کے پرفتن اور علمی کمی کے دور میں، جہاں معاشرتی اندھیرے مزید بڑھتے جا رہے ہیں، کنزالایمان ایک روشن سورج کی طرح ہے جس نے اپنے دور میں امت کو علم و حکمت کی روشنی فراہم کی۔ تاہم، آج کے حالات میں یہ روشنی کنز العرفان کے ذریعے زیادہ قابلِ رسائی ہے۔ یہ ترجمہ دور حاضر کے مسلمانوں کے لیے قرآن کی وہی روشنی لے کر آیا ہے جو کنزالایمان نے فراہم کی تھی، اور یوں قرآن کے دونوں تراجم، کنزالایمان اور کنز العرفان، ہر فرد کے دل میں اللہ کے کلام کا نور پہنچانے کا کام کر رہے ہیں۔ کنز العرفان نے اس دور کے پیچیدہ مسائل اور فتنوں کے درمیان قرآن کے پیغام کو صاف اور واضح انداز میں پیش کیا ہے۔
خلاصہ
کنزالایمان اور کنز العرفان دو ایسے عظیم تراجم ہیں جو اپنی اپنی زبان اور انداز میں قرآن کے پیغام کو لوگوں تک پہنچاتے ہیں۔ جہاں کنزالایمان اپنے مخصوص ادبی اسلوب کی بنا پر ادبی ذوق رکھنے والوں کے لیے مثالی ہے، وہیں کنز العرفان موجودہ دور کے قارئین کو آسان اور عام فہم انداز میں قرآن کی روشنی سے منور کر رہا ہے۔